![]() |
دوائی کے ساتھ مریض کو یہ چیز بھی دی جائے تو وہ جلد ٹھیک ہوجاتا ہے سائنسدانوں کا ایسا اعلان کہ آپ بھی یہ کام کرے گے
نیویارک(نیوزڈیسک) اگر آپ سمجھتے ہیں کہ صرف ادویات دے کر مریض کو صحت مند کیا جاسکتا ہے تو یہ بالکل غلط ہے کیونکہ حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ادویات کے ساتھ دماغی حالت کا مریض کی صحت یابی کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ معروف امریکی ادارے سٹینفورڈ یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین صحت کو چاہیے کہ مریض کو ادویات دینے کے ساتھ اسے نفسیاتی طور پر اس طرح تیار کریں کہ اس کی دماغی حالت مثبت ہوکہ اس طرح اس کا علاج بہتر طریقے سے ہوسکے گا۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریض کو دوائی کے ساتھ دماغی طور پر بھی حوصلہ افزائی کریں کہ اس طرح وہ جلد ٹھیک ہوجائے گا۔
BMJمیں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو چاہیے کہ جب بھی مریض کا علاج کریں تو اس کی ذہنی حالت کا خیال کریں اور اسے دوائی دینے سے پہلے مثبت ذہنی حالت میں لائیں کہ اس طرح دوائی کا اثر زیادہ ہوگا اور وہ بیماری سے بہتر طریقے سے لڑسکے گا۔ماہر نفسیات اور تحقیق کار ایلیا کرم کا کہنا ہے کہ دوائی دیتے ہوئے ماہرین صحت مریض کی ذہنی اور معاشرتی حالت پر توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے دوائی کا اثر کم ہوتا ہے ۔’’اگر مریض کو مثبت رکھا جائے اور ساتھ ہی اس کی معاشرتی حالت پر توجہ دی جائے تو دوائی کی وجہ سے زیادہ اچھے نتائج ملیں گے۔‘‘ اس کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹر مریض کودوائی دیتے ہوئے ان چیزوں کو مدنظر رکھیں گے تو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو صحت یاب کرنے میں آسانی ہوگی
BMJمیں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو چاہیے کہ جب بھی مریض کا علاج کریں تو اس کی ذہنی حالت کا خیال کریں اور اسے دوائی دینے سے پہلے مثبت ذہنی حالت میں لائیں کہ اس طرح دوائی کا اثر زیادہ ہوگا اور وہ بیماری سے بہتر طریقے سے لڑسکے گا۔ماہر نفسیات اور تحقیق کار ایلیا کرم کا کہنا ہے کہ دوائی دیتے ہوئے ماہرین صحت مریض کی ذہنی اور معاشرتی حالت پر توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے دوائی کا اثر کم ہوتا ہے ۔’’اگر مریض کو مثبت رکھا جائے اور ساتھ ہی اس کی معاشرتی حالت پر توجہ دی جائے تو دوائی کی وجہ سے زیادہ اچھے نتائج ملیں گے۔‘‘ اس کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹر مریض کودوائی دیتے ہوئے ان چیزوں کو مدنظر رکھیں گے تو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو صحت یاب کرنے میں آسانی ہوگی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں