![]() |
وہ ایک چیز جو کچن میں بالکل استعمال نہیں کرنی چاہیے لیکن قریباً تمام پاکستانی کرتے ہیں، پھیپھڑوں کی بیماری اور سرطان کا باعث بن سکتی ہے |
لندن(نیوزڈیسک) ہم اپنے باتھ روم ، کچن اور گھر کی صفائی کے لئے بلیچ کا استعمال کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ہمار گھر جراثیم سے پاک ہوگیا ہے لیکن حقیقت میں گھر صاف ہونے کی بجائے پھیپھڑوں کی بیماری اور کینسر کا باعث بن جاتا ہے۔بلیچ کو کپڑوں کو چمکانے اور گھر کے فرش سے داغ دھبے دور کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس کے نقصانات ایسے ہیں کہ جب آپ کو ان کا علم ہوگا تو آپ اسے گھر میں لانے سے بھی گھبرائیں گے۔اگر اسے پانی میں ملاکربھی استعمال کیا جائے تب بھی اس کی وجہ سے جلد کو نقصان پہنچتا ہے، یہ بچوں اور نوجوانوں کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے اور ان کے مدافعتی نظام کو ناقابل تلافی نوصان پہنچاتا ہے۔
اس کے علاوہ سرمیں درد، سانس کی بیماری، قے اور میگرین جیسی بیماریاں بھی اس کی وجہ سے لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔اگر اسے کسی بھی تیزاب کے ساتھ ملاکراستعمال کیا جائے تو یہ سب سے زیادہ نقصان دہ ہوتاہے۔ان سے نکلنے والے بخارات پھیپھڑوں کو تباہ کرکے رکھ دیتے ہیں اور سانس کی تکالیف کو جنم دیتے ہیں۔ڈائی آکسن اور کلورین سے بنے ہوئے بلیچ کو گھروں میں زوروشور سے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ سب سے زیادہ نقصان دہ بلیچوں میں سے ایک ہیں۔ڈائی آکسن کے بار میں بتایا جاتا ہے کہ اس کا اثر زائل نہیں ہوتااور یہ سالوں سال فضا میں موجود رہتی ہے۔اس کی وجہ سے اینڈوکرائن کے مسائل جنم لیتے ہیں اور ساتھ ہی چھاتی اور مثانے کا کینسر لاحق ہوسکتا ہے۔مزید برآں اس کی وجہ سے مردوں میں بانجھ پن پیدا ہونے کے ساتھ کئی دیگر مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں