![]() |
اب بچے پیدا کرنے کیلئے کسی خاتون کی ضرورت ہی نہ پڑگے گی کیونکہ ۔۔۔ ‘ سائنسدانوں نے ایسا اعلان کر دیا کہ پوری دنیا کے لوگ حیران پریشان رہ گئے |
لندن (نیوز ڈیسک)قدرت نے ہر مخلوق کو جوڑوں کی صورت میں پیدا کیا تا کہ وہ اپنی نسل جاری رکھ سکیں، مگر آج کا انسان کسی اور ہی طرف چل نکلا ہے۔ جدید میڈیکل سائنس انسان کی فلاح کے لئے تحقیقات اور دریافتیں کرتی ہوئی ایک ایسی جانب نکل گئی ہے کہ جس کا انجام نسل انسانی کی بقاءکے لئے ہی خطرہ بن سکتا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف باتھ کے سائنسدانوں نے گزشتہ سال ہی یہ دریافت کر لیا تھا کہ مرد کے سپرم اور جلد کے خلیات ، یا کسی بھی اور قسم کے خلیات ، کو ملا کر ایمبریو بنایا جا سکتا ہے ، لیکن یہ دریافت کسی حد تک غیر حتمی نتائج پر مشتمل تھی۔ اب ماہرین نے نہ صرف انسانی بیضے کو سپرم کے بغیر فرٹیلائز کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ عورت کے بیضے کے بغیر اور صرف مرد کے سپرم کو جسم کے کسی دیگر خلیے کے ساتھ ملا کر بچے کی پیدائش ممکن ہےتحقیقاروں کا کہنا ہے کہ اس تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے نہ صرف ہم جنس پرست مرد ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بچہ پیدا کر سکتے ہیں بلکہ کوئی مرد چاہے تو اپنے ہی جنسی خلیات اور دیگر خلیات کے ایتلاف سے بچے کی پیدائش ممکن بنا سکے گا۔ اسی طرح جو خواتین بانجھ پن کی شکار ہوں گی وہ بھی اپنے جسم کے غیر جنسی خلیات کی مدد سے بچے کی پیدائش کا خواب پورا کر سکیں گی ۔
سائنسی جرید ے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں یونیورسٹی آف باتھ کے سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ کہ نئی تکنیک اس سے پہلے استعمال کی جانے والی کلوننگ کی تحقیق سے قدرے مختلف اور زیادہ کامیاب ہے۔ کلوننگ کی تکنیک میں ڈونیٹڈ بیضے میں ڈی این اے منتقل کیا جاتا ہے لیکن نئی تکنیک کے مطابق صرف ایک فرد کے جنسی خلیات کو اسی کے غیر جنسی خلیات یا کسی اور فرد کے غیر جنسی خلیات کے ساتھ ملا کر بچے کی پیدائش کو ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے پیدا ہونے والے بچے افزائش نسل کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں ، جو اس کی کامیابی کی سب سے بڑی دلیل قرار دی جا رہی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں