پیر، 13 فروری، 2017

دنیا بھر کی خواتین اب گرمیوں کے موسم میں بچے پیدا کرنے کو ترجیح دیتی ہیں کیونکہ۔۔۔‘ جدید تحقیق میں سائنسدانوں نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق برطانیہ میں نومبر سے مارچ کے دوران انتہائی کم بچے پیدا ہو رہے ہیں، اس کے برعکس زیادہ تر برطانوی مائیں جون سے ستمبر کے دوران بچے پیدا کرنے کو ترجیح دے رہی ہیں۔ یونیورسٹی کی ٹیم نے جب اس کی وجہ دریافت کرنے کی کوشش کی تو انہیں معلوم ہوا کہ ”نوجوان مائیں اور ایسی خواتین جوزیادہ سردی والے علاقوں میں رہتی ہیں وہ گرمی کے مہینوں میں ماں بننے کو اس لیے ترجیح دیتی ہیں کہ اس موسم میں پیدا ہونے والے بچے سردیوں میں پیدا ہونے والوں کی نسبت کہیں زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔“ ایک گزشتہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جنوبی کرہ ارض میں مائیں دسمبر اور مارچ کے دوران بچے پیدا کرنے کو ترجیح دیتی ہیں کیونکہ اس خطے میں یہ مہینے گرمی کے ہوتے ہیں
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر کلیمنٹ کوئنٹنا(Dr Climent Quintana)کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں پہلی بار یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ گرمیوں کے موسم میں زیادہ بچوں کا پیدا ہونا مکمل منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔مائیں اپنے پیدا ہونے والے بچوں کی اچھی صحت کے لیے خود بہار اور گرمی کے موسموں کا انتخاب کرتی ہیں۔“ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق خواتین کی ملازمت بھی اس انتخاب میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔جو خواتین تعلیم کے شعبے میں کام کر رہی ہیں وہ اس لیے بہار اور گرمیوں کا انتخاب کرتی ہیں کہ ان موسموں میں انہیں طویل چھٹیاں ہوتی ہیں اور ان پر کام کا بوجھ نہیں ہوتا۔ اس کے برعکس خزاں اور سردیوں میں انہیں کام سے چھٹیاں نہیں مل پاتیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

لیموں، نمک اور سیاہ مرچ کو ملاکر استعمال کرنے سے ایسا فائدہ ہوگا کہ آپ باربار یہ نسخہ آزمائیں گے نیویارک(نیوزڈیسک) لیموں،نمک اور سیا...